بین الاقوامی ادارے ویرسک میپل کرافٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ،بھارت اور بنگلہ دیش کے تقریباً ایک ارب چالیس کروڑ انسانوں کو سیلاب اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات کا سامنا رہے گا۔
جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے خطوں کے تازہ ترین انڈکس کے مطابق بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان کے تقریباً ایک ارب چالیس کروڑ انسانوں کو سیلاب اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات کا سامنا رہے گا۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ ایشیا بھر کے ملکوں اور بڑے شہروں کو سمندری طوفانوں سے لے کر زلزلوں تک کئی قدرتی آفات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ سمندروں میں پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح اور
موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں زیادہ تواتر کے ساتھ آنے والے سیلاب بھی انسانوں کے لیے مصائب کا باعث بن سکتے ہیں ۔
جبکہ یہ سب صحارا افریقہ کے ممالک کو قدرتی آفات سے کہیں زیادہ نقصان پہنچاسکتا ہے۔اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاں پاکستان میں ستر فیصد آبادی قدرتی آفات سے متاثر ہو سکتی ہے، وہاں بھارت میں یہ شرح بیاسی فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں ایک سو فیصد ہے۔
قدرتی آفات سے ایشیا میں جن دیگر ملکوں کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، ان میں چین، انڈونیشیا، جاپان اور فلپائن بھی شامل ہیں۔ جن دس ممالک کو قدرتی آفات کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے،ان میں ریاست ہائے متحدہ امریکا، میکسیکو اور برازیل بھی شامل ہیں۔